By: تارف نیازی
تو ہمارے در سے جب بھی در بدر ہو جائے گی
ساری دنیا کو ترے غم کی خبر ہو جائے گی
انٹری جب بھی مری ہوگی تمہاری فلم میں
بے اثر جو ہے کہانی با اثر ہو جائے گی
جس کی خاطر گھر بنانے میں لگے ہو رات دن
ایک دن یہ زندگی بھی در بدر ہو جائے گی
آج تم سے مل رہا ہوں مدتوں کے بعد میں
دیکھنا یہ رات کتنی مختصر ہو جائے گی
دیکھنا اس پل بہت دھیرے سے آ جائے گی موت
یہ ہماری زندگی جب معتبر ہو جائے گی
آئی لو یو مسکرا کر کہنے بھر کی دیر ہے
مدتوں کی اک کہانی مختصر ہو جائے گی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?