By: Mian Wajid Ali
ادھوری خواہشیں اپنی سب خواب افسانے ہوئے
اب تو دل لگی کے سبھی باب پرانے ہوئے
جب وہ تھا تو پھول ہی پھول تھے چہار سو
اس کے جاتے ہی چمن بھی ویرانے ہوئے
مجھے آج بھی احترام ہے اسکی خواہش کا
اس جاتے سمے کہا تھا ہم آج بیگانے ہوئے
شمع روشن ہے آج بھی کل ہی کی طرح
جل کر راکھ تو میری جاں پروانے ہوئے
پل بھر میں توڑ گیا وہ سارے ہی رشتے
ختم کتنے ہی برسوں کے یارانے ہوئے
کون سمجھائے اس پاگل دل کو واجد
کہ اسے بھولے ہوئےان کو زمانے ہوئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?