By: Mian Wajid Ali
یادوں کے نقوش کو مٹانا نہیں آیا
لاکھ چاہا مگر ہمیں بھلانا نہیں آیا
نشتر ہاتھ میں لئے پھرتا ہے وہ ظالم
میرے سینے پر اسے مگر چلانا نہیں آیا
میری چاہت کے تو وہ سناتا ہے قصے
پاس محبت خوداسے نبھانا نہیں آیا
آج کسی اور کا بن کےمجھے جلانے آیا ہے
سنگ دل کو مگر مجھے جلانا نہیں آیا
وہ جو روٹھتا تھا تو میں مناتا تھا اسے
آج میں روٹھا ہوں تو اسے منانا نہیں آیا
میرا ہمسفر بن کے راہ میں چھوڑ گیا واجد
منزل پر پہنچ کر بھی ہمیں اسے بھلانا نہیں آیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?