By: وشمہ خان وشمہ
بدنام ہو ہی جائیں گے نفرت کی ہار میں
چلتے ہیں بیٹھنے کسی ماضی کی غار میں
چلتی رہیں حیات میں ظلمت کی آندھیاں
اڑتی رہی ہیں خواہشیں گرد و غبار میں
وہ لے اڑا ہے میرے بھی سانسوں کی سرزمیں
تُو غرق ہے بہار کے جھوٹے خمار میں
بھنورا چرا کے لے گیا پھولوں کی شوخیاں
خزاؤں کے بھی رنگ ہیں بادِ بہار میں
جو ہو سکے تو تُو بھی اٹھا لے نا فائدہ
مشہور ہو گئی ہوں ترے اشتہار میں
تکمیلِ وصلِ عشق میں زندہ رہی مگر
وشمہ میں ماری جاؤں گی اب انتظار میں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?