Bazm e Urdu - The urdu poetry app

بچپن کی شرارتیں

By: Rukhsana kausar

وہ دن بھی کتنے اچھے تھے
جب ہم شرارتوں کے پکے تھے
کبھی چڑھتے دیواروں کے اوپر
کبھی نیچے چھپتے چارپائی کے
سب دوست یار مل کر
کبھی روتے اک دوجے سے لڑ کے
کبھی مسکراتے اٹھکلیاں کرتے
کبھی کسی کے ساتھی بن جاتے
کبھی من ہی من دوسروں سے جلتے
وہ دیکھو کیسا لگتا ہے
اک دوجے کا تھےنام رکھتے
جب نام کوئی چڑاتا
اس کو مارنے پیچھے دوڑتے
اس دوڑ میں جب تھک جاتے
اس دوجے کے گھر سے بوتل پی لیتے

گھر میں امی سے چھپ کر کچن میں
دودھ ملائی چپکے سے کھا لیتے
جب ڈانٹ کی باری آجاتی
اک دوجے کا نا م لے کر بچ جاتے
سب بہن بھائی
دادی کی نظروں سے بچ کر
مٹھی میں مٹی چھپا کر
اک دوجے پہ پھنکتے پھرتے
ابا کا جوتا اٹھنے سے پہلے
کہیں دور بھاگ جایا کرتے

وہ دن بھی کتنے اچھے تھے�
جب ہم چھو ٹے سے بچے تھے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore