By: kanwal naveed
بہت بے چین رہتے ہیں بہت بے تاب رہتے ہیں
بہت الجھے سے آج کل میرے خواب رہتے ہیں
عشق کی وادی میں رکھ دیا قدم جب سے
مسلط ذات پر میری ہر پل ہی عذاب رہتے ہیں
خواہش کی دلدل میں جو گِرا پھر نہیں اُبھرا
دل اس میں برباد صدا، حالات خراب رہتے ہیں
وہ تمام سوالوں کو اپنے کر کے چل دیا یوں ہی
ہم اِتنا بھی نہ کہہ پائے، ہمارے جواب رہتے ہیں
بہت پارسا لوگوں میں کنولؔ کیوں آن بیٹھی تم
کیا کچھ اب بھی باقی تمہارے ثواب رہتے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?