By: Mehr Khan Muhammad Harnota Sar Khush Bharwana
کسی کی یاد نے اتنا ستایا
بیاں کرتے کلیجہ منہ کو آیا
گریباں چاک، آنکھیں نم، جگر خوں
تری فرقت نے دیوانہ بنایا
کہاں کا عزم ہے ، پھر کب ملیں گے
دم رخصت نہ اتنا بھی بتایا
سکوں ، صبر و قرار، آرام و تسکیں
تری فرقت میں سب ساماں لٹایا
فرشتوں سے نہ اٹھا تھا جو اے دل !
اک بار امانت کیوں اٹھایا ؟
توقع جس سے تھی دلداریوں کی
اسی نے دل کو ٹکڑے کر دکھایا
کروں کس سے گلہ ، کس سے شکایت
مقدر میں جو لکھا تھا ، وہ پایا
نہ جانے غم کے بادل کب چھٹیں گے
ملے گا کب تری زلفوں کا سایا
کسی کی نرگسی آنکھوں کا صدقہ
جمال یار آنکھوں میں سمایا
شب تاریک میں سر خوش نے یارو
سر راہے چراغ دل جلایا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?