By: Maria Riaz Ghouri
پل سارے وصال کے فراق میں بدل گئے
چاھت کے سارے احوال مذاق میں ڈھل گئے
اس حسیں بستر کا اک اک پلوں جلا دیا
میری چوڑیاں جہاں ٹوٹی وہ ہاتھ سنبھل گئے
کیسے مٹاؤں اس کے لبوں کے عکس کو خود پر سے
میری معصومیت کے سارے لمحات اور وہ پل گئے
تیرے اشاروں پر سر جھکاتی رہی کٹ پتلی کی طرح
مجھے خبر نا رہی میرے سارے ارمان جل گئے
آج وہ خوش ہے رقیب کے ساتھ تو خوش رہے
اس کے اک لمحے کے عشق میں خواب سارے کچل گئے
سجاتی رہی فقط اس کے واسطے خود کو دن رات
اترا رخسار سے سنگھار اور بہہ آنکھو کے کاجل گئے
لمحہ لمحہ اس کو ہی محسوس کرتی ہو تنہائی میں
میری تصوراتی محبت کے گھر اور محل ہل گئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?