By: perwaz hussain salaar
جوتی نہیں ھے پاؤں میں اور انگاروں کا سفر
بن وسیلے کے تو دیکھو موت کے یاروں کا سفر
چند سکوں کے عوض آدم کا بیٹا دیکھ تو
کرتا ہے بم گولیوں اور آگ کے دھاروں کا سفر
اپنی مٹی بیچ کر بھی ہاتھ کیا آتا ہے پھر
خطرہ ہر سو ہر طرف وحشت ہی اورخاروں کا سفر
کچھ نہیں معلوم ان کو کیا ہے دنیا کیا حیات
ان کو سکھلایا گیا بس موت کے غاروں کا سفر
ہیں ہزاروں ہی جواں اس قوم کے مارے گئے
کیسی کالی رات ھے بس کوچ ہے ساروں کا سفر
کتنا اچھا کھیل جاری موت کا ہے زیست سے
یاں پہ اپنوں کی قضا اور واں پہ اغیاروں کا سفر
آ کے اب سالار تو کیا ان پہ لکھے گا نطم
بے خلیق و بے مروت اور بیماروں کا سفر
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?