By: dr.zahid sheikh
میری وحشت کو پھر جگانے لگے
غم زمانے کے یاد آنے لگے
کتنے سنگین واقعات ہوئے
چھوڑ کر شہر لوگ جانے لگے
مرض مٹ جائے گا مریض کے ساتھ
چارہ گر زہر جب پلانے لگے
ہجر بن جائیں نہ ملاقاتیں
اس قدر ہم قریب آنے لگے
رویت چاند کا ہوا دھوکا
رخ سے آنچل وہ جب ہٹانے لگے
ہم فریبوں کے ہو چکے عا دی
دے کے پھرخود فریب کھانے لگے
اپنا چہرہ ہے مشتہر ہی بہت
غم چھپانے کو مسکرانے لگے
ساری محفل ہے پتھروںسے سجی
آئینہ ہم کسے دکھانے لگے ؟
ہر نئی چیز دل کو بھاتی ہے
دوست اچھے مگر پرانے لگے
بادشاہوں نے جو بھی لکھوائے
ہم کو قصے وہ سب فسانے لگے
جو تھیں مشرق کی شاندار بہت
ہم روایات وہ مٹانے لگے
بستیاں ان غریب لوگوں کی
حاکم وقت پھر گرانے لگے
ایڈیسن ! دیکھو روشنی کے لیے
ہم تو پھر سے دیے جلا نے لگے
دیکھنا پھر کمال فن زاہد
دل لگا کر جو چوٹ کھانے لگے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?