By: Taj Rasul Tahir
اے دوست ترے عشق کے مارے بھی عجب ہیں
جیسے تری یادوں کے سہارے بھی عجب ہیں
یہ گیسؤے ابریں یہ گھنی چھاؤں کے مسکن
اک کنول پہ دو نین خمارے بھی عجب ہیں
پر کیف نظارے سے ترے خؤش ہیں شگوفے
کرتے ہیں جو وہ مست اشارے بھی عجب ہیں
بدلے ہیں کئ رنگ تجھے دیکھ کے گل نے
جلتے ہیں تجھے دیکھ شرارے بھی عجب ہیں
ہے رونق افزوں ترا انداز بہاریں
حسرت سے تجھے دیکھیں نظارے بھی عجب ہیں
یہ چاند زمیں کا جو کبھی دیکھیں ستارے
چھپ جاتے ہیں کیوںچاند ستارےبھی عجب ہیں
اب آئیں چمن میں جو کبھی موسم گل بھی
مڑ جاتے ہیں وہ شرم کے مارے بھی عجب ہیں
طاہر ہے طلبگار نوازش کوئ دم اور
لگتا ہے نصیب اب کے ہمارے بھی عجب ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?