By: kanwal naveed
ٹو ٹنے کا بکھرنے کا
جمنے کا پگھلنے کا
کبھی آنسووں میں آئینہ دیکھیں
کبھی سپنوں میں چائینہ دیکھیں
کبھی کسی کو چاہنے کا
پھر چاہت کو چھپانے کا
ظاہراً نیک سا بننے کا
شوق نیک کہلانے کا
اسی کا نام زندگی ہے
اسی کا نام زندگی ہے
سوچوں میں کبھی گم سم سے
کبھی تم ہم سے کبھی ہم تم سے
بے مطلب سی باتوں میں
الجھے ہوئے خود کی ذاتوں میں
ہر کوئی غلام خواہش کا
اپنی ذات کی فرمائش کا
آگے آگے جانے کا
زیادہ زیادہ پانے کا
اسی کا نام زندگی ہے
اسی کا نام زندگی ہے
کبھی غیر ہنساتے ہیں
کبھی اپنے جلاتے ہیں
سارے منافق لوگ یہاں
کچھ ہوتے ہیں کچھ دیکھاتے ہیں
اندر اندر گٹھتے جانا
اپنا بوجھ لیے مر جانا
خود کے لیے سب کرنا
دوسروں پر احسان جتانا
اسی کو نام زندگی ہے
اسی کا نام زندگی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?