By: Sadeed Masood
مجھ کو پھانسی چڑھا دو مٹا دو مجھے
قتل گاہوں میں زندہ جلا دو مجھے
میں ہوں منصور سولی چڑھا دو مجھے
اس سے بڑھ کر بھی ہے تو سزا دو مجھے
ہاں میں غدار ہوں ایسے جمہور کا
غم کے منشور کا کالے دستور کا
پتھروں کی طرح کیسے زندہ رہوں
ظلم سہتا رہوں منہ سے کچھ نہ کہوں
قتل انسان کی بات کیسے کروں
ایسے دستور کے ساتھ کیسے چلوں
ہاں میں غدار ہوں ایسے جمہور کا
غم کے منشور کا کالے دستور کا
مجھ کو مارا گیا مجھ کو پیٹا گیا
مجھ کو سڑکوں پہ جبرا گھسیٹا گیا
کیا خطا تھی میری کب یہ پوچھا گیا
مجھ کو باغی نصابوں میں لکھا گیا
ہاں میں غدار ہوں ایسے جمہور کا
غم کے منشور کا کالے دستور کا
پھول کلیوں کی چادر کہاں کھو گئی
باد ظلمت چمن میں یہ کیا بو گئی
موسم گل میں طاری خزاں ہو کئی
لاشہ گل پہ دیکھو صبا رو گئی
ہاں میں غدار ہوں ایسے جمہور کا
غم کے منشور کا کالے دستور کا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?