By: Subhani
باتوں ہی باتوں میں بات نکل جاتی ہے
نجانے تیرے بن کیسے یہ رات نکل جاتی ہے
دل تو دھڑکتا ہے کام ہے اُس کا
نجانے تیرے بن کیسے یہ سانس نکل جاتی ہے
کچھ لمحے یاد گار ہوتے ہیں ذندگی میں
نجانے کیسے لمحوں ہی لمحوں ذندگی کی ہر دھار نکل جاتی ہے
جن کی کمی کو ہر پل محسوس کرتا ہوں میں
نجانے کیسے یہ بات دل کے آر پار نکل جاتی ہے
جس درد کو چھپاۓ جیتا رہا میں آج تک
نجانے کیسے یہ میرے قلم سے ہر بات نکل جاتی ہے
پھر بھی جیتا ہے یہ دل آج بھی ان حسرتوں کے لیے
نجانے کیسے اس دل سے ہر بات نکل جاتی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?