By: R.K Jazeb
ہمارے پیٹ میں آج تک وہ
چکن کڑاھی تڑپ رہی ہے
وہ مرغا اذانیں دے رہا ہے
بے چاری مچھلی پھڑک رہی ہے
وہ ریسپیوں کا انبار لے کر
نجانے کیسے کچن گئی تھی
وہ پائیوں کی شکل میں گوند چٹنی
ہاتھوں کو میرے چپک رہی ہے
ہر اک چینل کو وقت دینا اور
ہمارا ہنس کر ہر ظلم سہنا
وہ سات مصالحوں میں پکائی بریانی
معدے میں اب تک سسک رہی ہے
ہر ایک کھانے کو پہلے چکھنا
دیکھو ہماری سزا بنا ہے
وہ لمبے شوربے میں غوطے لگاتی
بوٹی بے چاری بھٹک رہی ہے
وہ مرچی ہلدی گرم مصالحے
وہ آلو بینگن سے منہ میں چھالے
وہ بیگم کے کپڑوں سے آج بھی وہ
مصالحوں کی خوشبو مہک رہی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?