By: Sohail Abbas
اب بھی تو کہو
کبھی تو کہو
تیرے دیکھنے کو اپنی
آنکھیں یہ ترستی ہیں
تم بِن یونہی اکثر
چھَم چھَم سے برستی ہیں
تیری صورت دیکھ کر آنکھیں
پھولوں سی مہکتی ہیں
تُو نہ ہو تو پہروں
تیرا رستہ تکتی ہیں
تم بِن دل میرا
بے قرار سا رہتا ہے
خوشیوں میں بھی اب اکثر
سوگوار سا رہتا ہے
تم سے بہت کرنی
ہاں مجھ کو باتیں ہیں
تم بِن بے معنی
چاندنی راتیں ہیں
بہت دن ہوئے کوئی
سپنا بھی نہیں دیکھا
تم بِن کوئی میں نے
اپنا بھی نہیں دیکھا
تم بِن پھولوں میں
خوشبو بھی نہیں باقی
تم بِن جینے کی
جُستجو بھی نہیں باقی
یاد آؤ گے مجھے تم
ہر پل یونہی بیٹھے
کہیں گے مجھے یہ سب
پاگل یونہی بیٹھے
اب بھی تو کہو
کبھی تو کہو
وہ باتیں جو کرتے تھے
اِک بار سبھی تو کہو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?