By: Darakhshanda
نہ جرم ہوا نہ ہوی کوئی خطا
لگے الزام محبت میں بے حساب
عدالت بھی اسکی فیصلہ بھی اسکا
ہوا محبت سے بری یوں وہ بے حساب
طفل مکتب تھے ہم اور وہ ماہر نصاب
بدلتا رہا باب محبت کے وہ بے حساب
خاموشی کو دے گیا نا اہلی کا خطاب
تھا اپنی لیاقت پر جسکو زعم بےحساب
جلا دیئے وہ محبت نامے ہم نے بے اختیار
لکھےتھے کسی اور کے نام اس نےبےحساب
چل نہ سکا یوں وہ دو قدم بھی میرے ساتھ
کیئے جس نے عہد و پیماں محبت میں بےحساب
سزا دیتے اسے ہم بھی یوں بے حساب
گر رکھتے نہ اس دل میں محبت بے حساب
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?