By: Maria Riaz Ghouri
دل کے طوفانوں سے کھیل پڑی
محبت کے ارمانوں سے کھیل پڑی
عشق کی بازی میں سب کچھ ہار بیٹھی
جھوٹے رشتوں سے کھیل پڑی
تجھ سے کسی بات کا شکوہ نہیں کروں گی
اعتبار کی حدوں سے کھیل پڑی
دھڑکنوں کا لحاظ ہے زندگی کی ضرورت نہیں
ٹوٹتی جڑتی سانسوں سے کھیل پڑی
سناٹا کر لیا خود دل کے عالم میں
اپنے شہر کی رونوقوں سے کھیل پڑی
لحد تک جانے کی ضرورت ہی کیا ہے
زندگی میں لحدوں سے کھیل پڑی
مجھے بتاتے ہو عشق کیسے کرتے ہیں
فنا ہوتی محبتوں سے کھیل پڑی
اپنی خوشیوں سے شرط لگائی تھی
اور تیری بے وفائیوں سے کھیل پڑی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?