By: dr.zahid sheikh
منافقوں پہ کبھی اعتبار نہ کرنا
خود اپنی ذات کو ان کا شکار نہ کرنا
بنے نہ دوست جو دل سے وہ دوست ہی کیا ہے
تم اس سے ملنا مگر جاں نثار نہ کرنا
سزا گناہوں کی ہوتی ہے پیار کی تو نہیں
صلہ وفا کا جفا ہو تو پیار نہ کرنا
جب حسن والوں کی فطرت میں بے وفائی ہے
حسیں اداؤں پہ دل کو نثار نہ کرنا
رکا نہ ببہتے ہوئے آنسوؤں کو دیکھ کے بھی
اب اس کے جانے پہ دل سوگوار نہ کرنا
رہی نہ اس کو ضرورت وہ ملنے کیوں آئے
اب اس کا کل کی طرح انتظار نہ کرنا
جو رو کے مانگی دعائیں بھی نہ اثر لائیں
تو اپنی آنکھیں یونہی اشکبار نہ کرنا
ہر ایک رشتے کو پل بھر میں توڑ دیتا ہے
یوں تنگدست ہی رہنا ادھار نہ کرنا
ہے دشمنی میں شرافت کا ایک یہ پہلو
خموش بیٹھے مخالف پہ وار نہ کرنا
سلگ رہی ہے کناروں پہ آگ ہر جانب
تو ایسے حال میں دریا کو پار نہ کرنا
جو نیکیو ں کا تمھاری نہ اعتراف کرے
تم ایسے شخص پہ کوئی ایثار نہ کرنا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?