By: hira
پرانے دوست کبھی بھلائے نہیں جاتے
نئے رشتے بھی احساس کے بنائے نہیں جاتے
جو ساتھ لےجائیں سبھی خوشیاں سمیٹ کر
ان کے غم بھی دل سے نکالے نہیں جاتے
بدن کو چیر جاتے ہیں یوں پل میں
کانپتے ہاتھوں سے ٹانکے بھی لگائے نہیں جاتے
رتجگوں کا تحفہ دے جاتے ہیں آنکھوں کو
پلکوں پہ خواب پھر سجائے نہیں جاتے
چپ چاپ چلے جاتے ہیں دامن چھوڑ کر
تا عمر دعاؤں سے بھی واپس بلائے نہیں جاتے
اجڑ جائے مکاں جو مکیں کے چھوڑ جانے سے
وہاں آشیاں نئے بنائے نہیں جاتے
اعتبار دل مجروح نہ کر دیں کہیں
نئے بندھن اب ہم سے آزمائے نہیں جاتے
جوانی کی دہلیز پہ پہلا قدم رکھتے ہوئے
ارمان سہانے خاک میں ملائے نہیں جاتے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?