By: dr.zahid Sheikh
جو مل سکیں نہ کبھی ان کی جستجو کیسی
خزاں کے دور میں پھولوں کی آرزو کیسی
لبوں کا کام نگاہوں سے کیوں نہیں لیتے
اثر جو کر نہ سکے پھر وہ گفتگو کیسی
تجھے اے دوست سلیقہ بھی دشمنی کا نہیں
یہ جنگ مجھ سے رقیبوں کے روبرو کیسی
معیار پیسہ ہو توقیر آدمی کے لیے
تو مفلسوں کی زمانے میں آبرو کیسی
جگر کا خون بھی دینے سے کچھ نہیں حاصل
شجر سے ٹوٹی ہوئی شاخ کی نمو کیسی
میں کیوں نہ مانگ لوں صحرا کی ریت سے پانی
جو پیاس اور بڑھا دے وہ آب جو کیسی
یہ کون جھونکے کی طرح گزر گیا زاہد
مہک ہواؤں میں پھیلی ہے چار سو کیسی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?