By: اسد جھنڈیر
کوئی نام کا اس کے پیام دے گیا
کہا ھے کسی نے سلام کہہ گیا
شکر ھے خدا کا اسے یاد تو آئے
وگرنہ ہم یہ سمجھے ابہام دے گیا
یہ کیسی محبت کہ دور ھے ہمسے؟
کیوں فاصلوں کو مجبوری کا نام دے گیا؟
دل اسکی یاد میں تڑپتا ھے صبح شام
اچھا کمبخت دل کو اپنے کام دے گیا
ساتھ اپنے کیا چلتا وہ دور تلک
بس تھوڑی دور ساتھ کل تمام دے گیا
ہم نے مانگا تھا اسد شربت الفت
اور وہ ظالم زہر کا ہمکو جام دے گیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?