By: دانش ارشاد
حُلیہ کیا بتاؤں میں اپنے جناب کا
بس اتنا سمجھ لو جیسے پھول ہو گلاب کا
توڑ کے دل ہمارا وہ یوں چل دیئے
جیسے کیا ہو کوئی کام ثواب کا
اس کی یاد کے نشے سے جو ملتا ہے
وہ مزہ کہاں ہے شراب کا
گلے، شکوے، شکایت سب کریں گے
ایک دن جو مقرر ہے حساب کا
دل کی بات ہم تو بتا چکے اسے
بس انتظار ہے اب اسکے جواب کا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?