By: Azra Naz
کس کس طرح سے دل کو شکیبا نہیں کیا
لیکن ترے سلوک کا چرچا نہیں کیا
تم سے بچھڑ کے ہم سے بڑی بھول ہو گئی
ہم سے بچھڑ کے تم نے بھی اچھا نہیں کیا
دنیا نے خود ہی لاکھ فسانے بنا لئے
ہم نے تمہارے نام کو رسوا نہیں کیا
کھائے فریب ہم نے مروت میں با رہا
لیکن کسی سے بھی کبھی شکوہ نہیں کیا
چاہت میں تیری جان لٹانے کے باوجود
ہم نے کبھی وفاؤں کا دعوی' نہیں کیا
تنگدستیوں میں زندگی ہم نے گذار دی
لیکن کبھی ضمیر کا سودا نہیں کیا
جس نےبھی اعتبار کیا ہم پہ زیست میں
ہم نے اُس اعتبار سے دھوکا نہیں کیا
عذراؔ ہمیں اسی سے وفاؤ ں کی آس ہے
پورا وفا کا جس نے تقاضہ نہیں کیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?