By: Khalid Roomi
چمن تھا کوئی کہیں پر نہ آشیانا تھا
ترا وجود بھی پوشیدہ اک خزانہ تھا
بس ایک تیری حقیقت تھی، سب فسانہ تھا
ہزار پردوں کے پیچھے ترے ٹھکانا تھا
ہو نہ آگ، نہ مٹی، نہ آب و دانہ تھا
خدا ہی جانتا ہے وہ بھی کیا زمانا تھا
خدا کا منشا تھا عرفان اپنی قدرت کا
بس ایک اپنا تعارف ہی تو کرانا تھا
خدائے کون و مکاں ہے، وہ لا شریک لہ
وہ ہے ، رہے گا، ہمیشہ وہی یگانا تھا
نجات و عفو کا مظہر ہے بس تری دہلیز
سکون بخش ترا سنگ آستانا تھا
غموں کی دھوپ کڑی تھی، مگر جہاں بھی گیا
ترے کرم کا مرے سر پہ شامیانا تھا
یقیں کی آخری حد ہے یہ منزل عرفاں
خیال دوئی کو دل سے یہاں مٹانا تھا
جو بے بصر تھا اے رومی ! ہوا وہی مردود
یہ وہ مقام ہے سر کو جہاں، جھکانا تھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?