By: Naveed Ahmed Shakir
کیا مسیحا کی نظر ہو گئی
زندگی اور مختصر ہو گئی
کیا ذکر اس رسوائی کا کریں
جو عزت سے معتبر ہو گئی
زندگی تیرے ساتھ حسیں ہو گی
اک دعا منظور اگر ہو گئی
تجھ کو کیسے خبر ہو اس حال کی
ہر کسی کو جس کی خبر ہو گئی
اک جرم تھا یا آرزو تھی یاد نہیں
زندگی کتنی در بدر ہو گئی
زندگی تو شرمندگی لگتی ہے اب
کیا کہوں کیسے بسر ہو گئی
ہر دعا لب پے سجی رہ گئی
جب پوری ان کی عمر ہو گئی
کچھ نہیں یا سب دے دے اے خدا
ہر دعا اب معتبر ہو گئی
اس امید پے سویا رہا شاکر
کوئی بتائے گا کہ سحر ہو گئی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?