By: حسن ظہیر راجا
یہ فرق پڑتا نہیں دھوپ ہو کہ بادل ہو
بس اتنا ہے کہ ترا ساتھ اب مسلسل ہو
ذرا سی دیر تھی، میں حد کراس کر جاتا
کسی نے اتنے میں مجھ سے کہا کہ پاگل ہو؟
مجھے تو ویسے میسر تھے اور بھی موضوع
غزل میں تجھ کو میں لایا کہ تُو مکمل ہو
شجر شجر سے ملے اور میں ملوں تم سے
ہمارے گرد اگر ہو بھی کچھ تو جنگل ہو
میں برف برف رویے سے تنگ آ گیا ہوں
بھلے جدائی ہو لیکن یہ مسئلہ حل ہو
اب ایسی رُت میں تو شاخیں شجر سے جھڑ جائیں
تُو چاہتا ہے کہ ایسے میں سایہ اور پھل ہو؟
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?