By: Azra Naz
اے شۂ کونین ہو کیسے بیان مدحت تری
گنبدِ افلاک سے ہے بالا تر رفعت تری
خود بلایا آسماں پہ قدمِ رنجہ کے لیۓ
بھا گئی یزداں کو یوں صورت تری ، سیرت تری
کر دیا تقسیم جو کچھ بھی ملا غزوات میں
دوسروں کے کام آنا تھی سدا عادت تری
فرق رکھا تھا نہ مولاؐ تو نے خاص و عام میں
ہر کس و نا کس کی خاطر عام تھی شفقت تری
قیس و کسریٗ بھی سہم کر نام لیتے تھے ترا
چھائی تھی اُن کے دلوں پر اس طرح ہیبت تری
نام پہلا ہے ترا جود و سخا کے باب میں
مانتے تھے غیر مسلم بھی سدا عظمت تری
اے شہنشاہِ دو عالم ، اے حبیبِ کبریا
غیر ممکن ہے بیاں کر پاؤں میں عظمت تری
مال و زر کی تو نہیں مجھ کو زمانے سے طلب
ہے بہت میرے لیۓ آقا فقط چاہت تری
دیکھ لوں گی اُس گھڑی میں بھی مدینے کی گلی
مجھ پہ شاہا جس گھڑی ہو جاۓ گی رحمت تری
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?