By: M.ASGHAR MIRPURI
غم کے ماروں کو ہنسایا جائے
روٹھنے والوں کوآج منایا جائے
جن لوگوں کی خوشیاں سوچکی ہیں
مسرتوں کا شربت پلا کرجگایاجائے
آج تنہائی مجھے کاٹنےکو دوڑتی ہے
اب ایسےعالم میں کسےبلایا جائے
ہجر کےموسم میں کیسےمسکراتےہیں
ہمیں بھی یہ فلسفہ سمجھایا جائے
اصغر کی زیست تو غم ہی ہیںجاناں
سوچتا ہوں کسے ہمراز بنایا جائے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?