By: lubna
ان کے کوچے سے ہم یوں نکلے
جیسے ساغر سے کوئی پیاسا نکلے
شباب حسن کمال ہے وہ
غرور وہ گلستاں کا توڑ نکلے
ہوا چلی تو اک نشہ سا چھا گیا
خیال ان کے سوز سماں نکلے
بے کیف تمنا ابھر آئی
جب آنچل کو وہ لہرا نکلے
چلے تھے ہم نئ محفل سجائے
وہ صحرا سے بھی ویراں نکلے
اس نے کچھ کہنا تھا شاید
پر وہ آنکھوں کی زباں نکلے
ہر لفظ میرے لیئے دھنک بن گیا
کچھ یاد نہں جو وہ کہ نکلے
ایسی کھوئی ہوں خودی میں اپنی نور
جیسے موج کشتی کو بہا نکلے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?