By: ZIA ULLAH TAHIR
کوئی کام صورت فرہاد کرنا ہے
ذات کو اپنی بر باد کرنا ہے
تجھے سر خرو کرنے کے لئے آخر
کچھ تو ہمیں ستم ایجاد کرنا ہے
کریں گے کیا ، جی کر اور
زندگی اپنی نذر صیاد کرنا ہے
سنگ اٹھائے ہیں دوستوں نے ایسے
سر اپنا مانند فولاد کرنا ہے
کوئی تو ایسا وجود ہو اے خدا
فدا اپنا دل ناشاد کرنا ہے
برگ و گل تو عدو ٹھرے بالیقیں
کانٹوں ہی سے ، اتحاد کرنا ہے
پیدا کر دو ساماں ایسے دوستوں
روح کو اپنی ، آزاد کرنا ہے
کہاں ہے زنجیر عدل اے امیر شہر
بیاں کچھ قصہء بےداد کرنا ہے
کوئی شخص تو ہونا چاہئے طاہر
ہمیں کسی پر اندھا اعتماد کرنا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?