By: muhammad nawaz
یہ اسمبلیوں میں بیٹھنے والے کیا جانیں
کسی فقیر کے لباس کے پیوندوں کو
خس و خاشاک میں اٹے ہوئے ان بندوں کو
روز اخباروں کی شہ سرخیوں میں
یہ دعوے خدمت خلق کے کیا کرتے ہیں
غرور و فخر کے محلوں میں یہ پلنے والے
جھونپڑی والوں کی تقدیر لکھا کرتے ہیں
کیا ہوتی ہے غریبوں کے خون کی قیمت
کیا گزرتی ہے جب کٹیا کو آگ لگتی ہے
یہ اسمبلیوں میں بیٹھنے والے کیا جانیں
اگر یہی ہیں اس جمہوریت کے رکھوالے
تو یہ جمہوریت ملوکیت سے بد تر ہے
خون چوسیں اکر انسان ہی انسانیت کا
تو یہ انسانیت حیوانیت سے بد تر ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?