By: noor dilkash
ہم سے ملنا ہے تجھے مشکل بہت
ٹوٹ کر ملتے نہیں ہیں دل بہت
وہ مجھے اپنا سمجھ پایا نہیں
جس کو میں سمجها مرے قابل بہت
اس غرورحسن کے آگے بهی کیوں
تهی طبیعت اپنی بهی مایل بہت
جو مجھے بهولا رہا آٹھوں پہر
تها مری یادوں میں وہ شامل بہت
پیکرِ حق کوئی بھی ملتا نہیں
ہیں یہاں پر پیکرِ باطل بہت
عقل کے اندھوں میں ہے ان کا شمار
خود کو جو کہتے رہے عاقل بہت
جس کے سینے میں کوئی دل ہی نہیں
اس پہ ہی آیا ہے میرا دل بہت
اس کو پانے کے لئے شام و سحر
ہم نے کی ہے سعی لا حاصل بہت
آ گئے ہو قاتلوں کے شہر میں
نور دلکش ہے یہاں قا تل بہت
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?