By: sania sana
اتنی بھی تو رفاقت اچھی نہیں اے دل
لوگ پلٹ جائیں تو خاکی تن میں جان نہیں بچتی
عجب سی دشمنی ہے میری سانسوں کو مجھ سے
میں خلاصی چاہوں تن سے میر ساتھ نہیں دیتی
قربتوں کے رستے میں کانٹے ہی تو ملتے ہیں
جانے چوٹ کھانے کی لذت کیوں نہیں مٹتی
فطرت کے آئینے میں خود کو دیکھوں تو اکثرسوچوں
کوڑیوں کے داموں یہ محبت کیوں نہیں بکتی
ہاتھوں کی لکیروں میں کیئں آدھے ادھورے نام
پھر تقدیر کے سکندر کو اک وہ ہی صورت کیوں نہیں دیکھتی
عشق ہی سوال ہے تو عشق ہی جواب ہے
تو پھر آنکھوں کی نمکین بارش کیوں نہیں روکتی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?