By: Syed Zulfiqar Haider
تمہیں دیکھتے ہی پروانہ بنا اور میں کیا کہوں
پروانے کی طرح شمع پہ جلا اور میں کیا کہوں
نظریں ملتے ہی دل میں ہلچل ہوئی اور میں کیا کہوں
ایک شعلہ سا بڑھکا سینے میں اور میں کیا کہوں
تیری پیشانی پر زلفوں کا گر کر سنبھلنا اور میں کیا کہوں
میری سوچوں پر اچانک چھا جانا اور میں کیا کہوں
نظریں ملا کر تیرا شرما جانا اور میں کیا کہوں
تیرے ہونٹوں کی سرخی رخساروں کی جُنبش اور میں کیا کہوں
تیری پلکوں پر پانی کے چند قطرے اور میں کیا کہوں
مجھے ویرانے میں سراب کی طرح انکا نظر آنا اور میں کیا کہوں
تیری اداوَں کا دل پر ستم ڈھانا اور میں کیا کہوں
میرا پھر بھی صرف تجھ ہی کو چاہنا اور میں کیا کہوں
بن تیرے ساتھ کے جینا اب ممکن نہیں اور میں کیا کہوں
ذوالفقار کے دل کی دھڑکن ہو تم اور میں کیا کہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?