By: Muhammad Saleem Qadri
سستی ہے کتنی زندگی اب میرے شہر میں
محفوظ نہیں انساں خود اپنے ہی گھر میں
اک اک کی کیا تم کو روداد سناؤں
ہر نفس ہے بدحال آج اس نگر میں
آنکھیں نہیں ملاتے آپس میں آج لوگ
ہر کوئی ہے شرمندہ خود اپنی نظر میں
اپنی ہی چھت کے نیچے لٹ جاتے ہیں مکین
پہلے لٹا کرتے تھے لمبے سفر میں
نہ کرو تو مشکل، کرو تو آسان ہے کتنا
انسان کی جگہ، انتقام دفناؤ قبر میں
کوشش کرو پھر سے پھولے گا، پھلے گا
ہے جان ابھی باقی محبت کے شجر میں
سلیم اس کے آگے سبھی پھول زرد ہیں
کراچی ہے بہت سرخ آج دہر میں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?