By: طلحہ احمد
گھر کہاں میسر ہے
آراٸیشوں بھرا قید خانہ ہے
سمیٹ رکھا ہے سب کو
یہ بس اوروں کو بتانا ہے
مردہ ہے جو بھی رہاٸشی ہے
زندگی تو محض افسانہ ہے
یہی درحقیقت ہے مقتل گاہ
قبرستان تو ایک آباد خانہ ہے
ایسے کٹ رہی ہے جیسے مر چکا ہوں
کب جنازہ ہے ناجانے کب دفنانا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?