By: Muhammad Tanveer Baig
میں لاکھ کہوں میں بھول گیا ان بھولی بسری یادوں کو
ان بھیگی برساتعوں کو ان گرم سرد راتوں کو
ان خاموش نظاروں کو ان مدہوش ملاقاتوں کو
ان دکھ بھری باتوں کو ان سارے رشتوں ناتوں کو
ان مہندی لگے ہاتوں کو ان ڈولی باراتوں کو
ان سسکتی سانسوں کو ان بہکتی آنکھوں کو
ان مہکتے گجروں کو ان چہکتے گالوں کو
ان گھنے لمبے بالوں کو ان دگمگاتی چالوں کو
ان روتی ہوئی گلیوں کو ان غمگین خیالوں کو
میں لاکھ کہوں میں بھول گیا ان بھولی بسری یادوں کو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?