By: Riaz-ur-Rehman Saghar
روٹی کپڑا مکان دے نہ سکے
تم غریبوں کو مان دے نہ سکے
چلے پیچھے تمہارے جو انکو
منزلوں کے نشان دے نہ سکے
کیسے مرعوب ہوتا امریکہ
ملک کو آن بان دے نہ سکے
کبھی جا کر مزار قائد پر
کوئی حق کی اذان دے نہ سکے
جو گھرے ہیں ڈرون حملوں میں
تم انہیں پاسبان دے نہ سکے
جن کے ووٹوں سے آئے‘ تم انکو
کچھ بھی تو مہربان! دے نہ سکے
کہتے ہیں ہم واہ! صدر پاکستان
کوئی ایسا بیان دے نہ سکے
بھٹو جیسا وزیر اعظم بھی
معتبر اور مہان دے نہ سکے
ڈاکوؤں‘ چوروں اور لٹیروں سے
شہریوں کو امان دے نہ سکے
چپڑی روٹی تو خیر کیا دیتے
بھوکے کو سادہ نان دے نہ سکے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?