By: Ahmed Nadeem Qasmi
رخصت کے وقت کس کے بہکنے لگے قدم
قائم نہ رہ سکا تیرے پندار کا بھرم
گلشن میں جتنے پھوُل کھلے، زخم بن گئے
خُونِ بہار سے ہے جمالِ بہار نم
کوشش کے باوجود ابھی تک نہ چھپ سکے
زلفوں کے پیچ و خم میں زمانے کے پیچ و خم
صد شکر، توُ نے خواب سے چونکا دیا مجھے
صد شکر، ہو رہا ہے تیرا التفات کم
ذوقِ عبودیت ہے بہر رنگ حیلہ ساز
سجدے کے ساتھ ذہن میں ڈھلنے لگا صنم
تخلیقِ فن کروں گا بعنوانِ ارتقاء
جس ہاتھ میں قلم ہے اسی ہاتھ کی قسم
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?