By: Shabbir Nazish
پتھر کو ہم کلام کِیا اور چل پڑا
آغازِ اختتام کِیا اور چل پڑا
لے دے کے ایک دل ہی بچا تھا مرا رفیق
وہ بھی کسی کے نام کِیا اور چل پڑا
اِک بادشاہ کے لیے بھیجا گیا میں عشق
اِک بادشہ غلام کِیا اور چل پڑا
وہ خوش نصیب شخص جو لشکر میں ایک تھا
اُس شخص کو سلام کِیا اور چل پڑا
دِل سے نگاہِ ناز اُٹھی اِس طرح کہ بس
مَیں نے سخن تمام کِیا اور چل پڑا
دَر پیش تھا سفر کسی صحرا میں شام کا
شبیر نے قیام کِیا اور چل پڑا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?