Bazm e Urdu - The urdu poetry app

اگرچہ ٹوٹ چکا ہوں مگر گرا نہیں ہوں

By: مرید باقر انصاری

اگرچہ ٹوٹ چکا ہوں مگر گرا نہیں ہوں
تمہارے بعد بھی زندہ ہوں میں مرا نہیں ہوں

ہر ایک شخص کو ہی دیکھتا پھروں گا صنم
شرابی ہوں میں مگر اتنا بھی برا نہیں ہوں

کوئ بھی مثل مری تم کو مل نہیں سکتی
میں التباس نہیں ہوں میں ہم پلہ نہیں ہوں

زمانے والے تجھے بےوفا جو کہتے ہیں
کبھی تو آ کے دکھا دو میں بےوفا نہیں ہوں

تمہارے بعد مجھے رتجگوں نے یوں گھیرا
تمہارے بعد سے اب تک میں سو سکا نہیں ہوں

یہ فخر مجھ کو تو حاصل رہے گا عمر تمام
کبھی بھی یاد تری سے ہُوا جدا نہیں ہوں

جنم جنم میں ملوں گا میں تیرا بن کے تجھے
نکال دو یہ ذہن سے کہ میں ترا نہیں ہوں

بس ایک غم ہی رلاۓ گا عمر بھر کو مجھے
ترے لبوں کی کبھی میں ہُوا صدا نہیں ہوں

تُو کیسے روز بھلا کر ہی یاد مجھ کو کرے
میں عام انس ہوں باقرؔ کوئ خُدا نہیں ہوں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore