By: Gulzaar
کھڑکی پچھواڑے کی کھلتی تو نظر آتا تھا
وہ املتاس کا پیڑ
ذرا دور اکیلا سا
کھڑا تھا
شاخیں پنکھوں کی طرح کھولے ہوئے
اک پرندے کی طرح
ورغلاتے تھے اسے روز پرندے آکر
جب سناتے تھے وہ پرواز کے قصے اس کو
اور دکھاتے تھے اسے اڑ کے قلابازیاں کھا کے
بدلیاں چھو کے بتاتے تھے مزے ٹھنڈی ہوا کے
آندھی کا ہاتھ پکڑ کر شاید
اس نے کل اڑنے کی کوشش کی تھی
اوندھے منہ بیچ سڑک جا کے گرا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?