Bazm e Urdu - The urdu poetry app

اپنے پہلو میں وہ غیروں کو بٹھاتا کیوں ہے

By: مرید باقر انصاری

اپنے پہلو میں وہ غیروں کو بٹھاتا کیوں ہے
مجھے چاہتا نہیں تو مجھ کو جلاتا کیوں ہے

سمجھ آتی نہیں اس کی انہیں باتوں کی مجھے
خود ہنساتا ہے تو پھر خود ہی رولاتا کیوں ہے

لیلہ مجنوں اور ہیر رانجھا وغیرہ جیسے
مجھے الفت کے ہی قصے وہ سناتا کیوں ہے

کبھی بھول کر بھی میرا اس کے جو سامنے سے گزر ہو
تو وہ چہرے سے نقاب اپنے ہٹاتا کیوں ہے

اگر اس نے میرا نام نہیں لکھا اس پر
مجھ سے پھر اپنی ہتھیلی کو چھپاتا کیوں ہے

شاید جان گۓ ہیں کہ تجھ سے ہی محبت ہے مجھے
لوگ پوچھتے ہیں کہ تو مجھ کو ستاتا کیوں ہے

اپنی مرضی سے جو باقر مجھ سے روٹھتا ہے تو پھر
مجھے خوابوں میں وہ رو رو کے مناتا کیوں ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore