By: R.K Jazeb
رنگوں سے کائنات کو سجاتا رہا ھوں میں
بجھتے ھوئے چراغ بھی جلاتا رہا ھوں میں
اندر جو ایک آگ تھی سلگاتی رہی مجھے
یوں انگلیوں سے راکھ کو ہٹاتا رہا ھوں میں
تھی وقت کے کینوس پہ دھول سی جمی ہوئی
بگڑی ھوئی تھیں صورتیں بہلاتا رہا ھوں میں
تھے قافلے بھی دور اور منزل تھی بے نشاں
الجھے ھوئے تھے راستے سلجھاتا رہا ھوں میں
اجڑے ھوئے تھے گلشن اور کلیوں پہ تھی خزاں
کاغذ کے پھولوں سے آنگن کو مہکاتا رہا ھوں میں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?