By: M.ASGHAR MIRPURI
معمولی باتوں پہ ہم آسماں سرپہ اٹھایانہیں کرتے
سنا ہےمحترمہ پردیسیوں کو منہ لگایا نہیں کرتے
ہماری زندگی میں وہ بنا اجازت چلےآتےہیں
ہم دستک دہیےبنا ان کےگھر جایانہیں کرتے
جس دریا میں کوئی جواں مچھلی نظرنہ آئے
ایسی جگہ ہم اپنا جال کبھی لگایا نہیں کرتے
ہماراتخیل ہمارےسخن کی پہچان ہےمحترمہ
اس کےبال وپر کاٹ کرہم اڑایا نہیں کرتے
جو مسافر پردیس کواپنادیس بنا لیتےہیں
پھر وہ اپنےوطن لوٹ کر آیا نہیں کرتے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?