Bazm e Urdu - The urdu poetry app

راز جو سینۂ فطرت میں نہاں ہوتا ہے

By: جگر مراد آبادی

راز جو سینۂ فطرت میں نہاں ہوتا ہے
سب سے پہلے دل شاعر پہ عیاں ہوتا ہے

سخت خوں ریز جب آشوب جہاں ہوتا ہے
نہیں معلوم یہ انسان کہاں ہوتا ہے

جب کوئی حادثۂ کون و مکاں ہوتا ہے
ذرہ ذرہ میری جانب نگراں ہوتا ہے

جو نظر کردۂ صاحب نظراں ہوتا ہے
اسی دیوانے کے قدموں پہ جہاں ہوتا ہے

جب کوئی عشق میں برباد جہاں ہوتا ہے
مجھ کو محسوس خود اپنا ہی زیاں ہوتا ہے

متزلزل ہے ادب گاہ محبت کی زمیں
کوئی دیکھے تو یہ ہنگامہ کہاں ہوتا ہے

کہیں ایسا تو نہیں وہ بھی ہو کوئی آزار
تجھ کو جس چیز پہ راحت کا گماں ہوتا ہے

دل غنی ہو تو ہر اک رنج بھی دل کی راحت
ذہن مفلس ہو تو ہر سود زیاں ہوتا ہے

امتحاں گاہ محبت میں نہ رکھے وہ قدم
موت کے نام سے جس کو خفقاں ہوتا ہے

یہی وہ منزل دشوار ہے جس منزل میں
ختم ہر مرحلۂ سود و زیاں ہوتا ہے

ہر قدم معرکۂ کرب و بلا ہے درپیش
ہر نفس سانحۂ مرگ جواں ہوتا ہے

ناز جس خاک وطن پر تھا مجھے آہ جگرؔ
اسی جنت پہ جہنم کا گماں ہوتا ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore