Bazm e Urdu - The urdu poetry app

وارستہ اس سے ہیں کہ‘ محبت ہی کیوں نہ ہو

By: Mirza Ghalib

 وارستہ اس سے ہیں کہ‘ محبت ہی کیوں نہ ہو
کیجئے ہمارے ساتھ‘ عداوت ہی کیوں نہ ہو

چھوڑا نہ مجھ میں ضعف نے رنگ اختلاط کا
ہے دل پہ بار‘ نقشِ محبت ہی کیوں نہ ہو

ہے مجھ کو تجھ سے تذکرۂ غیر کا گلا
ہر چند بر سبیلِ شکایت ہی کیوں نہ ہو

پیدا ہوئی ہے‘ کہتے ہیں‘ ہر درد کی دوا
یوں ہو‘ تو چارۂ غمِ الفت ہی کیوں نہ ہو

ڈالا نہ بیکسی نے کسی سے معاملہ
اپنے سے کھنیچتا ہوں‘ خجالت ہی کیوں نہ ہو

ہے آدمی‘ بجائے خود‘ اک محشرِ خیال
ہم انجمن سمجھتے ہیں‘ خلوت ہی کیوں نہ ہو

ہنگامۂ زبونیِ ہمت ہے‘ انفعال
حاصل نہ کیجے دہر سے‘ عبرت ہی کیوں نہ ہو

وارستگی بہانۂ بیگانگی نہیں
اپنے سے کر‘ نہ غیر سے‘ وحشت ہی کیوں نہ ہو

مٹتا ہے فوتِ فرصتِ ہستی کا غم کوئی
عمرِ عزیز صرف عبادت ہی کیوں نہ ہو

اس فتنہ خو کے در سے اب اٹھتے نہیں‘ اسد!
اس میں ہمارے سر پہ قیامت ہی کیوں نہ ہو


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore