By: sanabintezaman
کیوں نہ دوست کوئی ایسا بنایا جائے
جس کو ہر لفظ نہ سمجھایا جائے
زندگی بہت قلیل ہے کیوں کسی سے بیر رکھاجائے
ہر دن ہو جیسے آخری،ہر دن ایسے بتایا جائے
رکھیں کیوں کسی اور سے امید بہاراں
کیوں نہ خود کے اندر ہی خوشیوں کو تلاشاجائے
شکایتیں مانا کے بہت ہیں بہت سی بہت سے لوگوں سے
کیوں خود کو ہر بار اک سی اذیت سے گزارا جائے
قید میں ہو چاہے کوئی بھی دم گھٹتا ہے زمان
اب کیوں نہ اس بار جذبہ محبت کو بھی اڑایا جائے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?