By: Umar Farooq Umar
وہ داغ دل جو چھپا لئے ہیں تمہیں دکھا کے میں کیا کروں گا
وہ غم جو دل میں بسا لئے ہیں تمہیں سنا کے میں کیا کروں گا
اپنی میت کو اپنے کاندھوں پہ لے کےتنہا رواں دواں ہوں
میں خود ہی کافی کفن دفن کو جہاں بلا کے میں کیا کروں گا
وہ ہم سفر جس نے راہ میں ہی الگ الگ کر لئے تھے رستے
وہ پھر سے مجھ کو اگر پکارے پلٹ کے آ کے میں کیا کروں گا
نہ گل ہی کھلتے ہیں اب چمن میں نہ کوئی نکہت نسیم میں ہے
ہے سونا سونا چمن ہی سارا چمن میں جا کے میں کیا کروں گا
ایک سوکھے شجر کے سائے میں خشک تنکوں کی میری کٹیا
آندھیاں بھی عروج پر ہیں ، دیا جلا کے میں کیا کروں گا
تیرے ہی اپنے گواہ ہیں سارے تیرے ہی قاضی تیرے شہر میں
عمر یہ ایساعدل ہے تیرا عدل بھی پا کے میں کیا کروں گا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?